تیری دیوانی
فرحاد خان
قسط نمبر 8 :
~~~
"بک شاپ پر مرال سامنے ایک فقیر کو پیسے دے دیتی ہے "فقیر اسے دعا دیتے ہوئے کہتا ہے
"اللہ تم دونوں کی جوڑی سلامت رکھے"
عمار بامشکل اپنی ہنسی روکتا ہے ۔
"اوءے چاچا میں کہاں سے انکی بیوی لگ رہی ہوں"مرال نے غصے میں کہا۔
"بیٹا!اب کوئی شادی شدہ لڑکی اپنے سر پر ٹیگ تو لگا کر نہیں گھومتی نہ ؟؟"
"ایک کام کریں چاچا آپ پیسا دے دیں اور یہاں سے دفع ہو جائیں"مرال نے غصے میں کہا
"اچھا سوری بچی۔۔۔۔"چاچا کہتے ہوئے آگے بڑھتے ہیں
"جوڑی؟؟؟؟بولنے سے پہلے سوچتے بھی نہیں ہے اس لنگور کو ہی دیکھ لیں "مرال نے یکدم کہا
مرال ویسے صحیح کہا تم نے بس ایک غلطی تھی "
"کیا۔۔۔؟؟"
"لنگور میں نہیں تم ہو۔۔۔"
"او بس رہنے دو۔۔چپچاپ یہیں کھڑے رہو ورنہ پھر اس نے بھی دعائیں دینی لگ جانا ہے "۔مرال ایسا کہتی ہوئے بک شاپ پر داخل ہوجاتی ہے
"۔ عمار۔۔۔۔۔عمار۔۔۔۔میری ہیلپ کرو بک پکڑنے میں "مرال نے دکان سے آواز لگائی
"کہاں پھس گیا ہوں میں ؟؟"عمار نے بیچارگی سے کہا ۔
"یہ تم اپنے وزن سے زیادہ بک کیوں خریدتی ہو "
"مجھے شوق ہے۔۔"مرال نے مسکراتے ہوئے کہا
"ہاں،اچھا شوق ہے بس مجھے تمہاری یہی ڈھنگ کی عادت لگتی ہے "
∆∆∆∆
عزیر اپنی دادی کے پاس جاکر بیٹھتا ہے ۔۔
"دادی آپ مجھے نماز پڑھنے کا طریقہ بتادیں گی ؟"
"خیریت آج میرے پوتے کو نماز پڑھنے کا خیال کیسے ؟؟"دادی نے حیرت سے پوچھا
"دادی مجھے کسی نے کہا ہے کہ نماز پڑھنے سے سکون ملتا ہے "
"ماشاءاللہ! بہت نیک خیال ہے وہ کونسی نیک روح ہے جس نے میرے عزیر کو دوبارہ پل صراط پر لاکھڑا کیا ہے ۔تمہارے امی بابا کی فوت کے بعد تم بلکل بھول گئے ۔۔اللہ سے بہت دور ہوگئے "
"جی دادی ۔۔۔اسی لے اب آپنی غلطی سدھار رہا ہوں "
"اچھا عزیر ہے کون وہ ؟؟جس نے ہدایت دی "
"دادی۔۔ایک نئ لڑکی آئ ہے آفس میں "
"اچھا۔۔۔کیا نام ہے اسکا "دادی نے تجسس سے پوچھا ۔
"عنایہ۔۔۔عنایہ نام ہے۔دادی آپکو پتہ ہے وہ اتنی آچھی ہے اتنی پیاری باتیں کرتی ہے ٫وہ بہت اچھی ہے "
∆∆∆
جاری ہے
0 Comments
Post a Comment