تیری دیوانی

فرحاد خان 

قسط نمبر 7:

∆∆∆∆

"جی ۔۔۔بالکل نماز اللہ کی نیک روحیں پڑھتی ہیں جو نماز نہیں پڑھتا وہ میرے نظر میں خدا سے نہیں ڈرتا ۔۔۔وہ مردہ ہوتا ہے ."


  "ہماری زندگی بس اذان سے نماز کے دوران کی زندگی ہے ۔جب انسان پیدا ہوتا ہے تو اسکے کانوں میں اذان دی جاتی ہے اور جب مرتا ہے تو صرف نماز پڑھائی جاتی ہے ۔ایک اذان اور نماز کے درمیان جتنا فاضلہ ہوتا ہے بس اتنی ہی زندگی ہے ہماری ۔ہمیں ہر وقت اللّٰہ کی عبادت کرنی چاہیے."۔عنایہ نے سمجھاتے ہوئے کہا ۔


"مجھے امید ہے میری باتیں آپجو سمجھ آئی ہونگی"اس نے کونفیڈینٹلی کہا۔


     "جی باکل۔۔۔آج مجھے لگ رہا ہے کہ میں کتنا بیوقوف تھا ،آپ ایک کام کرے یہاں نماز پڑھ لیں میں باہر چلا جاتا ہوں "عزیر نے سر جھکائے کہا ۔

       "نو۔۔۔سر ۔۔۔۔۔ٹھیک ہے۔ "


      "نہیں مس عنایہ ۔۔۔۔یہ میری غلطی ہے کہ میں نے اتنا بڑا آفس بنایا اور اس میں ایک اسکا گھر نہیں بنایا ۔جس نے مجھے یہ سب کچھ دیا۔میں آج ہی کہہ کر اسکا انتظام کرواتا ہوں"وہ ایسا کہتے ہوئے کمرے سے باہر نکل جاتا ہے ۔

~~~~~~~~~~


زوہیب مرال کے برابر میں جا بیٹھتا ہے ۔


"پہچانا مجھے ؟؟؟"زوہیب نے ہلکی آواز میں کہا۔

"جی نہیں۔۔۔میں لوگوں کو جلدی بھول جاتی ہوں،مجھے صرف انکی گھناؤنی حرکت یاد رہ جاتی ہے "مرال نے یکدم کہا 

"آپ اب تک مجھ سے ناراض ہیں ؟"زوہیب نے سوالیہ انداز میں کہا 

"بات سنیں ۔۔۔ناراض ان سے ہوتے ہیں جسے اب جانتے ہوں اور میرے پاس اتنا فالتو وقت نہیں ہے کہ میں آپ سے ناراض ہوں یہ آپکے بارے میں سوچوں ۔"وہ ایسا کہہ کر اٹھ چلتی ہے 


∆∆∆∆


عمار مرال جو یونیورسٹی سے پک کرنے آتا ہے ۔۔۔۔


"تم؟؟تم کیوں آے ہومجھے لینے ؟؟"

"او بی بی مجھے کوئی شوق نہیں ہے تمہارا یہ منہوث چہرہ دیکھنے کا "

"تو پھر کیوں میرے ادھر اُدھر کرتے پھرتے ہو ؟"


"ماموں نے کہا تھا ۔۔اسلیے لینے آگیا "

"اچھا ۔۔اب لینے اگے ہو تو مجھے بک شاپ کے چلنا ۔۔پلیز "مرال نے معصومیت سے کہا


"بندہ تمہی انگلی پکڑاے تم پورا بندہ کھینچ لیتی ہو"عمار نے طنزیہ انداز میں کہا 


"ہوگے طنز تو اب چلیں۔۔۔۔۔"مرال نے منہ بناتے ہوئے کہا 


جاری ہے