تیری دیوانی
قسط نمبر 1
ازقلم فرحاد خان
~~~~~~
باب اول
کراچی ۔۔۔۔
∆∆∆
انسان بھی کتنی عجیب شے ہے نہ جو ہر وقت اللہ سے کچھ نہ کچھ مانگتا رہتا ہے ۔غریب دولت،امیر سکون ۔اس دنیا میں سب کے پاس دکھ ہیں کوئ دکھ سے خالی نہیں ہے ۔اور یہ ضروری بھی ہے کیونکہ اگر انسان جو سب کچھ مل جائے تو وہ خدا کو یاد کرنا بھی بھول جائے ۔"مگر جب انسان اتنا خاموش ہوجاے کہ وہ اپنے حق کے لیے بھی آواز نہ اٹھائے تو سمجھ جاؤ کے اسے کسی نے بری طرح توڑا ہے ۔
~~~~~~~
"دن تھا اتوار کا،وقت شام،مرال اپنے کمرے میں بیٹھے کتابیں پڑ رہی تھی ۔اسے کتابیں پڑھنا بہت پسند تھیں ۔وہ اس دنیا میں نہیں رہتی تھی وہ محبتوں کی دنیا میں رہتی تھی "
عنایہ ہاتھ میں چائے کا کپ لیے اسکے سر پر کھڑی تھی
"کیا ہوگیا؟؟کتابییں بھی پڑھنے نہیں دیتی."
"مرال تم کتابیں کیوں پڑھتی ہو ؟"۔عنایہ نے بڑے تجسّس سے پوچھا
"کیونکہ کتابوں سے دل لگانا ،انسانوں سے دل لگانے سے بہتر ہے"
"مرال۔۔۔یہ سالار سکندر ،جہان سکندر اور ارسل شاہنواز کی محبتیں بے مثال تھی نہ ؟"
"ہاں،مگر تمہیں کیسے پتہ۔۔۔"
"میں نے انسٹا پر دیکھا تھا۔"
"ہر ایک بات بولو بہنا۔۔۔؟"
"ہاں۔۔بولو۔۔"
"۔ تم جتنی بھی کوشش کرلو ،تمییں ملنا وہی پھوپھو کا بیٹا "عمار"ہے"
"کس کا نام لے لیا تم نے ،پورا نوڈ خراب کردیا میرا۔۔"۔مرال نے منہ بناتے ہوئے کہا ۔
"موڈ کو چھوڑ اور تیار ہو جاؤ پھوپھو آرہی ہیں "
"آنے دو پھوپھو کو ،بولنگی میرے جگہ تمہارا ہی رشتہ کردے"
"Very funny"اب آٹھ جاؤ
*********
"عمار کالے لباس میں ملبوس مرال کے گھر اپنی امی کے ساتھ داخل ہوتا ہے ۔وہ چھ فٹ لمبا،سفید رنگت،اور کافی مسکیولر تھا"
"مرال بھاگتے ہوئے ایک پیر میں اپنی اور دوسرے پیر میں اپنے ابا کی چپل پہنے گیٹ کے پاس پہنچتی ہے"
"کیا مصیبت ہے ،سکون نہیں ہے ۔۔۔صبح سے پانچویں بار آگئے ہیں ۔وہ ہاتھ میں دو کا سکہ لیے گیٹ سے اپنا ہاتھ بڑھاتی ہے تو دیکھتی ہیں یہاں تو۔۔۔۔"
پھوپھو ۔۔۔آپ۔۔ ؟
(وہ حیرانی سے کہتی ہے)
"ویسے مرال تم اپنی پھوپھو کو مصیبت بولتی ہو۔۔؟"
(عمار اسے دیکھتے ہوئے کہتا ہے)
"جی نہیں۔مجھے لگا کوئ فقیر ہوگا"
"او۔۔۔تو آپ فقیر کو دو روپے دیتی ہیں ۔۔ ؟؟"
"وہ جلدی سے اپنا ہاتھ پیچھے کرتے ہوئے کہتی ہے۔۔جی نہیں وہ۔۔۔۔"
"چھوڑو بیٹا ۔۔۔عمار چلو۔۔ "
"جی ۔۔پھوپھو ۔۔آے"
امی بابا دیکھیں پھوپھو آئی ہیں اپنے ایک عدد عجوبے کے ساتھ "
""عجوبہ۔۔۔؟؟"وہ اسے گھورتے ہوئے کہتا ہے
"جی ،آپ کسی آٹھوے عجوبے سے کم ہیں کیا۔۔۔۔؟"
"مہرانساء اور خالد صاحب کہتے ہیں"شگفتہ ۔۔تم باہر کوں کھڑی ہو۔۔؟؟عمار بیٹا اندر آؤ
"اسلام و علیکم پھوپھو"۔عنایہ سر پر دوپٹہ لے کہتی ہے "
"وعلیکم السلام ۔۔۔کیسی ہے میری بچی؟؟"
"بالکل ٹھیک "
"عنایہ آپی آپ اتنے سلیقے سے رہتی ہیں کچھ اپنی بہن کو بھی سکھاءیں"۔عمار طنزیہ انداز میں کہتا ہے "
جاري ہے
0 Comments
Post a Comment