تیری دیوانی

قسط نمبر 17

فرحاد خان 


~~~

"یہ تو وقت بتائے گا شہروز ۔۔۔۔۔اسے تو میرا ہونا ہے بھلے ہی زبردستی ۔۔۔"


∆∆

"عزیر اپنے کمرے میں بیٹھا صرف اور صرف عنایہ کے بارے میں سوچ رہا تھا ۔اتنے میں ہی اسکا فون بجتا ہے اور اسکی دادی کہتی ہے :


"بیٹا!مبارک ہو...! اللہ نے تمہاری مقدر میں عنایہ کو لکھ دیا ہے ۔۔۔ان کی طرف سے ہاں ہے "


"سچ دادی۔۔؟؟"(عزیر چیئر سے اٹھتے ہوئے کہتی ہے)


"ہاں ،سچ بالکل سچ۔۔"

   

وہ فون رکھتے ہوئے فورآ عنایہ کو اپنے کمرے میں بلاتا ہے ۔


∆∆

"میں اندر آجاؤ سر۔۔۔؟؟"(عنایہ نے گیٹ نوک کرتے ہوئے کہا)


"جی جی بالکل۔۔"


"بیٹھیں ۔۔۔"(عزیر نے پراخلاصی کہا)


"تھینکس مس عنایہ ۔۔۔"


"تھینکس کس لیے ۔۔۔"(عنایہ نے حیرانی سے کہا)


"آپ نے میرے رشتہ کے لیے ہاں کردی"


"اوہو،وہ تو میں نے "عزیر سکندر"کے لیے کی ہے نہ کہ سر عزیر کے لیے۔۔"وہ مسکراتے ہوئے کہتی ہے 


"آپ نے جس کے لیے بھی ہاں کی ۔۔۔۔تھیکنس اسکے لیے "


"آپ کوفی پہیں گی ؟؟؟"(عزیر نے نرمی و نزاکت سے کہا)


"نہیں ،مجھے کوفی نہیں پسند۔۔۔مجھے چائے پسند ہے ۔۔۔"


"چلیں پھر آپکے لئے چائے منگوا لیتے ہیں "


"مس عنایہ جب تک آپکے لیے چاے آرہی ہے ۔آپ مجھے اپنے بارے میں بتائیں نہ ۔۔۔"


"کیا جانے چاہیں گے آپ!"


"یہ بتائیں آپکو کیا پسند ہیں ؟؟"


"مجھے ۔۔۔مجھے مہندی بہت پسند ہے،مجھے چوڑیاں پسند ہیں ،کالے گلاب میرے فیورٹ ہیں ،مجھے چائے پسند ہے اور سب سے بڑھ کر مجھے میں خود بہت پسند ہوں ۔مجھے ٹھنڈی ہوائیں ،نکھرتا چاند،سمندر بہت پسند ہیں "


"زبردست ۔۔۔مگر ایک بات پوچھوں ؟؟"


"جی جی ۔۔۔پوچھیں "


"سب کو لال گلاب،سفید گلاب پسند ہوتے ہیں ۔۔۔اپکو کالے کیوں؟؟"


"لال اور سفید کو تو سب پسند کرتے ہیں مجھے کالے گلاب بہت پسند ہیں کیونکہ اسمیں داغ نہیں لگ سکتا ،کوئ دوسرا رنگ اسپر نہیں چڑھ سکتا وہ یونیک ہے "


"ایسی ہی ہمیں بھی چاہیے کہ ہم اپنے آپکو اس طرح سے ترتیب دیں کہ کوئ (negative energy)آپ پر ہاوی نہ ہوسکے اور ہم تو ویسے ہی یونیک ہوتے ہیں بالکل کالے گلابوں کی طرح ۔۔"


"کافی منفرد چوہز ہے آپکی ۔۔۔"

       (عزیر نے محبت کی ناگاہ سے دیکھتے ہوئے کہا)


∆∆

"عمار کمرے میں بیٹھے کتاب پڑھ رہا تھا ،وہ روح اور یارم کے رومانٹک سینز پڑھتا ہے۔۔۔"


∆∆

جاری ہے