تیری دیوانی
قسط نمبر 15
ازقلم فرحاد خان
∆∆
"مہرانساء بیگم اور خالد صاحب عنایہ سے کہتے ہیں"
"بیٹا ہمیں تو عزیر کافی اچھا لگا۔۔۔۔تن بتاؤ ۔۔کیا وہ تمہیں پسند ہے ؟؟"
"امی۔ابو۔۔جو آپ لوگوں کو بہتر لگے"عنایہ نے سر خم کرتے ہوئے کہا
"خالد صاحب نے عنایہ کے سر پر ہاتھ رکھتے ہوئے کہا میں بتادوں گا کہ ہمارے طرف سے کوئی مسئلہ نہیں ہے ۔۔۔۔ہاں ہے۔"
"والدین کے حکم پر سر جھکا کر ہاں کرنے والی ذات کو بیٹی کہتے ہیں "
∆∆∆
عزیر دادی کے پاس لیٹے کہتا ہے :
"دادی وہ لوگ انکار تو نہیں کریں گے نہ ؟؟"
"انکار کیوں کرینگے بیٹا؟"
"انشاللہ جواب ہاں میں ہوگا"
"اللہ کرے دادی۔۔۔۔ایسا ہوا تو میں شکرانہ کی نفل ادا کروں گا۔۔۔اور پوری زندگی اپنے مالک کا شکر گزار رہوں گا "
∆∆
"مرال کوفی بنا کر عمار کے پاس لاتی ہے "
"تھینکس "عمار نے خوش مزاجی سے کہا
"ویلکم سنو تمہیں مزہ آیا بارش میں نہانے کا ؟"
"ہاں infact میں نے کافی سالوں بعد اتنا کھل کر بارش کو اینجوءے کیا "
"میرے ساتھ رہو گے تو مزے ہی کروگے "مرال نے ہر اعتماد ہوتے ہوئے کہا
"ہمم"عمار نے کوفی کی ایک سپ لیتے ہوئے کہا ۔
~~~
"مرال۔۔۔۔مرال آٹھ جاؤ یونیورسٹی نہیں جانا ؟؟"عنایہ نے چیختے ہوئے کہا
"اٹھ رہی ہوں آفت کی پر خالہ ۔۔۔"مرال نے اسکا ہاتھ پیچھے پھینکتے ہوئے کہا ۔
"میرا کام اٹھانا تھا ۔۔۔اب باقی تمہاری مرضی"عنایہ ایسا کہتے ہوئے کمرے سے چل دیتی ہے
∆∆
"عمار بک شاپ پر گاڑی روکتا ہے
"مرال بہت کہہ رہی تھی کتابوں والا عشق ۔میں بھی پڑھ کر دیکھوں کیا ہوتا ہے یہ کتابوں والا عشق ؟"وہ خودکلامی کررہا تھا ۔
"اسلام و علیکم ۔۔۔۔کوئ اچھی سی کتاب دے دیں "
"بیٹا ۔۔کتابیں تو ساری اچھی ہوتی ہیں ۔۔۔۔۔تمہیں کس ٹائپ کی چاہیے ؟"
"اس نے تھوڑا سوچا اور پھر یکدم کہا۔"
*Something about love,intense love*
"مطلب رومانٹک بک چاہیے ؟"
"جی کچھ ایسا ہی سمجھ لیں "
"پھر تمہیں "روح یارم "پڑھنا چاہیئے یہ بہت رومانٹک ہے
"اچھا پھر آپ وہی دے دیں "عمار نے خوش مزاجی سے کہا
"وہ کتاب کے کر گھر کی جانب چل دیتا ہے "
جاری ہے
0 Comments
Post a Comment