تیری دیوانی
قسط نمبر 13
ازقلم فرحاد خان
∆∆∆∆
"منگیتر..؟"مرال ہلکی آواز میں بڑبڑاتی ہوئ گھر کے اندر چل دیتی ہے ۔
"اسلام و علیکم انکل"
"اسلام و علیکم آنٹی"(عزیر ادب سے سلام کرتا ہے )
"وعلیکم السلام بیٹا ۔"مہرانساء بیگم اور خالد صاحب جواب دیتے ہیں
"بیٹھیں آپ لوگ مرال ۔۔عنایہ کو بلالو"
"اصل میں میری دو ہی بیٹیاں ہیں ۔مرال تو ابھی بھی پڑ رہی ہے اور عنایہ آجکل جوب کررہی ہے ۔اسے یہ پسند ہے ۔مرال کا تو رشتہ اسکے پھوپھو کے بیٹے سے لگا ہوا ہے ۔بس عنایہ کا انتظار تھا۔انشااللہ وہ بھی ہوجایگا "
مہرانساء نے وضاحت کرتے ہوئے کہا ۔
"جی ماشاللہ میرا بھی ایک ہی ہوتا ہے ۔اسکے ماما بابا کی ڈیتھ کار ایکسیڈینٹ میں ہوگئی تھی جب یہ صرف تین سال کا تھا ۔اسجے بعد میں نے ہی اسے پالاہے "
"عنایہ کمرے میں داخل ہوکر سلام کرتی ہے ۔وہ نظریں اٹھا کر دیکھتی ہے تو اپنے سامنے عزیر کو پاتی ہے ۔"
"سر۔۔۔۔۔آپ؟؟"وہ حیرانی سے کہتی ہے
"تم لوگ جانتے ہو ایک دوسرے کو ؟؟"خالد صاحب نے یکدم کہا
"بابا۔۔یہ میرے بوس ہیں "
"یہ تو اچھی بات ہے ،یعنی تم دونوں ایک دوسرے کو جانتے ہوگے "
"عنایہ پھر بھی اگر تمہیں کوئ بات کرنی ہے تو کرلو "دادی نے خالد صاحب کی بات کے فورآ بعد کہا۔
"جی۔مجھے کچھ باتیں پوچھنی ہے ۔۔۔مگر اکیلے میں "
"جی جی بیٹا بالکل پوچھو پوری زندگی بھر کا سوال ہے ۔تم اپنی پوری تسلی کرو "دادی نے بے ساختہ کہا
"وہ عزیر کو الگ کمرے میں لے جاتے ہوئے پوچھتی ہے :
"سر۔۔۔۔آپ تو کسی سے محبت کرتے تھے نہ ؟؟"
"کرتا تھا نہیں ۔۔۔کرتا ہوں "
"تو ۔۔۔۔آپ میرے گھر کیسے۔۔۔؟؟؟"
"عنایہ آپ کے گھر میں آئینہ ہے ؟؟۔مجھے ذرا آپنے بال سیٹ کرنا ہے "
"جی سر ۔۔مگر میرے سوال کا جواب؟؟؟"
"ملے گا۔۔۔۔"
وہ آئینہ کے سامنے کھڑا کہتا ہے مس عنایہ ادھر آئیں ۔میں آپجو بتاؤں کہ میں کس سے محبت کرتا ہوں "وہ بے ساختہ بھاگ کر اسکے پاس آتی ہے
"جی دکھائیں "
وہ دیکھیں سامنے ۔۔۔۔وہ شیشے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہتا ہے "
💌🦢🕊️
"وہ حیرانی سے خود جو دیکھ رہی تھی اور یکدم کہ اٹھتی ہے :
میں ۔۔۔۔۔کیا ؟؟؟"
∆∆∆∆
جاری ہے
0 Comments
Post a Comment