تیری دیوانی
قسط نمبر 11
فرحاد خان
~~
"جی پوچھیں"عزیر نے دھیمی آواز میں کہا
"کیا آپکو محبت ہوگئی ہے ؟؟"
"جی۔"عزیر نے شرماتے ہوئے کہا
واؤ کون ہیں وہ ؟؟وہ بھی آپکو چاہتی ہے ؟؟"عنایہ نے ایک سانس میں کہا
"نہیں نہ یہی تو مسئلہ ہے اسے پتہ بھی نہیں ہے کہ میں اسے پسند کرتا ہوں "
"او تو آپ اسے بتا دیں "
"ڈر لگتا ہے ،اگر ۔منع کردیا تو ؟؟"
"کوئی آپکو منع کیوں کرے گا؟"آپ گوڈ لوکنگ ہے آپکے اخلاق بھی بہت اچھے ہیں"
"سچ؟؟مس عنایہ "
"جی بالکل۔۔اب باقی باتیں میں بعد میں کرو مجھے کام ہے "
'جی جی بالکل ۔۔۔۔"
"عزیر برح طرح بلش کرہا تھا ۔اسکے دونوں گال سرخ ہوچکے تھے ۔ماتھے پر پسینہ جھلک اٹھا تھا ۔۔۔وہ بیت خوش تھا "
~~~
"زوہیب مرال کے بارے میں جا بیٹھتا ہے ۔وہ اسے غصے میں کہتی ہے:
"کیا مسئلہ ہے آپکے ساتھ ؟؟"
"کچھ نہیں "زوہیب نے مسکراتے ہوئے کہا
"تو آپ مجھے کل سے فالو کیوں کررہے ہیں ؟!"
"میں ؟؟میں آپکو فالو نہیں کررہا "اس نے مسکراتے ہوئے کہا
"آف!!"وہ ایسا کہہ کر کمرے سے باہر چل دیتی ہے
"چھوڑنے کے لے تھوڑی تھاما ہے ۔۔۔۔تم زوہیب جہانزیب کے دل کو بھای ہو۔اور جو چیز زوہیب کو پسند آجاءے تو وہ اسکی ہوکر رہتی ہے ۔بھلے ہی زبردستی"
∆∆∆∆
"عنایہ شام کی چائے بنا کر اماں ابا کے پاس لے کر جاتی ہے ۔"
"ماما ۔۔۔۔بابا۔۔۔چاے "وہ خوش دلی سے کہتی ہے
"تھینکس بیٹا "خالد صاحب ہاتھ میں چائے پکڑے کہتے ہیں
"وہ مرال کہاں ہے ؟؟"مہرانساء نے پوچھا
"اماں!وہ سو رہی ہے "
"اچھا عنایہ بیٹھو وہ اتوار والے دن تمہیں لڑکے والے دیکھنے آرہے ہیں "
"پر ماما مجھے ابھی شادی نہیں کرنی "وہ جھٹ کہتی ہے
"بیٹا اچھا لڑکا ہے چمخود کی کمپنی ہے ۔ماں باپ کی ڈیتھ ہوچکی ہے اپنی دادی کے ساتھ رہتا ہے اور سب سے بڑھ کر نمازی ہے "
"اچھا ۔۔۔ٹھیک آپ دونوں کو جو ٹھیک لگے "
"والدین کے فیصلے اپنے اولاد کے لیے بہترین ہوتے ہیں "
∆∆∆
جاری ہے
0 Comments
Post a Comment