ایت

 مصنفہ منال علی

 قسط نمبر اٹھ 


اج اتوار کا دن تھا اور ایت گھر پر ہی تھی اور اپنے ا سکول کا کوئی کام کر رہی تھی ۔۔۔

ایسے میں مصطفی بھاگتا ہوا اس کے پاس ایا ۔۔

ماں حسین اج نہیں ایا وہ اپنی نانی کے گھر گیا ہوا ہے اپ میرے ساتھ کھیلیں نا مصطفی نے اپنے دوست کا نام لیا جو پڑوس والے اسلام صاحب کا پوتا تھا اور مصطفی کا کافی اچھا دوست بھی ۔۔۔۔


میری جان ابھی ماں بہت بزی ہیں اسکول کا بہت سارا کام کرنا ہے ۔۔۔


اپ دوپہر سے کام کر رہی ہیں اب تو شام بھی ہو گئی ۔۔

ائیں نا میرے ساتھ تھوڑا سا کھیل لیں ۔۔

چاہے تو فرسٹ بیٹنگ اپ لے لیں ۔۔پلیز ماں پلیز میرے ساتھ کھیلیں نا اپ جب میرے ساتھ کھیلتی ہیں تو مجھے بہت مزہ اتا ہے ۔۔۔


مصطفی کے اصرار کے اوپر ایت نے اخر کار مصطفی کو ایک نظر دیکھا ۔۔

چلو ٹھیک ہے مجھے دس منٹ دو میں یہ سب سمیٹ کر اتی ہوں ۔۔۔


ٹھیک ہے اپ جلدی ا جائیں میں اپ کا انتظار کر رہا ہوں وہ خوشی سے کہتا ہوا باہر کی طرف بھاگا ۔۔۔


مصطفی ایت کو ہمیشہ اپنے ساتھ کھیلنے کے لیے کہتا تھا اور وہ اس کے بے حد اصرار پر مان بھی جاتی تھی ۔۔

وہ کبھی اس کے ساتھ پکڑم پکڑائی کھیلتی تو کبھی انکھ مچولی مصطفی بہت دلچسپی کے ساتھ اس کے ساتھ کھیلتا دوسری طرف ایت کو بھی مصطفی کے ساتھ کھیلنا بے حد پسند تھا ۔۔


دس منٹ کے بعد وہ دونوں گارڈن ایریا کے پاس تھے ۔۔


اچھا یہ بتاؤ کہ اگر ماں جیت گئی تو پھر تم کیا دو گے مجھے؟؟


میں اپ کو چاکلیٹ دوں گا ۔۔

میرے پاس بہت ساری ہیں ۔۔

ایت نے اسے ایک نظر دیکھا ۔۔

بہت ساری ہیں اس سے کیا مطلب ہے تمہارا کہاں سے ائی تمہارے پاس بہت ساری چاکلیٹ کیا تمہیں مسز شکیل نے دی ہیں ۔۔؟؟

ایت کو پہلا خیال انہیں کا ہی ایا تھا ۔۔۔مسز شکیل اور ایت ہی وہ دو لوگ تھے جو اسے چاکلیٹ دیا کرتے تھے ۔۔۔


نہیں لیکن اس بار مجھے چاکلیٹ مسز شکیل نے نہیں دی بلکہ ۔۔۔۔۔

بکلے کیا مصطفیٰ ؟؟؟

میرے بڈی نے دی ہیں ۔۔

کیا مطلب ہے تمہارا ۔۔۔

مطلب یہ چاکلیٹ مجھے ۔۔فارس نے دی ہیں ۔۔۔


ایک لمحے کے لیے ایت چپ ہو گئی ۔۔

فارس ۔۔۔۔

فارس کیوں کہہ رہے ہو اپ سے کتنے بڑے ہیں وہ ۔۔۔


میں نے جب بڈی بولا تو اپ سمجھی ہی نہیں وہ مجھے کہتے ہیں کہ میں تمہارا بڈی ہوں ۔۔۔ دوست ہوں ۔۔


اچھا مجھے یہ بتاؤ تم نے مجھے ان چاکلیٹس کے بارے میں پہلے کیوں نہیں بتایا جو تمہیں انہوں نے دی ہیں ۔۔


ایسا نہیں ہے کہ میں نے فورا لے لی میں نے انہیں منع کیا تھا ۔۔مصطفی نے جیسے اپنا دفاع کرنا چاہا ۔۔


او۔۔۔ تو ایسا نہیں ہے کہ تم نے فورا لے لی ۔۔ایت نے بے حد دلچسپی سے اپنے چھوٹے سے بیٹے کو دیکھا ۔۔


جی وہ مجھ سے کہہ رہے تھے ۔۔۔کہ اگر میں پانچ منٹ میں ان کا دیا ہوا پزل سالو کر دوں گا تو وہ مجھے چاکلیٹ دیں گے اور میں نے کر دیا ۔۔تو پھر انہوں نے مجھے چاکلیٹ کے دو باکس دیے تھے ۔۔۔


دو باکس دیے ہیں۔۔۔

 چاکلیٹ کہاں ہے وہ ساری ۔۔ایت کو حیرانی ہوئی ۔۔۔


مجھے پتہ تھا کہ اپ ایسے ہی کریں گی فارس بھی جانتے تھے کہ اپ ناراض ہوں گی تب بھی انہوں نے مجھے کہا کہ مما کو نہیں بتانا ۔۔۔

اور وہ چاکلیٹ کی باکسز میرے پاس ہیں ۔۔۔


ایت کا منہ کھلا کا کھلا رہ گیا ۔۔

یہ اس کا چھوٹا سا بیٹا فارس کے ساتھ مل کر کیا کیا کام کر رہا تھا ۔۔


میں نے تمہیں منع کیا ہے نا کہ تم کسی سے کوئی چیز نہیں لو گے ۔۔


میں نے انہیں منع کیا تھا ۔۔

لیکن اپ نے ہی تو کہا تھا نا کہ بڑوں کی بات مانتے ہیں تو میں نے لے لی ۔۔۔۔


ایت مصطفی کا چہرہ دیکھتی رہ گی جس کے چہرے کے اوپر خوب شرارت تھی اور صاف صاف واضح تھا کہ وہ جب جب اسے چاکلیٹ دے گا وہ خاموشی سے لے لے گا وہ بھی ایت کو بغیر بتائے ۔۔۔۔


اچھا تو ایسی بات ہے ایت نے اس کا ہاتھ پکڑ کر اسے اپنے قریب کیا ۔۔


لیکن تم نے تو ما ں کو اس باکس میں سے ایک بھی چاکلیٹ نہیں دی ایت نے مایوسی سے کہا ۔۔


میں اپ کو ابھی لا کے دیتا ہو۔۔


لیکن تمہیں پتہ ہے مجھے کیا پسند ہے چاکلیٹ سے بھی زیادہ ۔۔۔ایت نے اس کے دونوں گالوں کو اپنے ہاتھوں سے پکڑا ۔۔میری چاکلیٹ تو تم ہو ۔۔کہتے کے ساتھ ہی اس نے اس کے دونوں گالوں کو پکڑتے ہوئے اس کا چہرہ اہستہ سے ہلایا اور پھر نرمی سے اس کے گالوں کو چوما ۔۔۔


اگر اپ مان گئی ہیں تو میں اپ کو ایک اور بات بتانا چاہتا ہوں کہ اج وہ مجھے اگین چاکلیٹ اور کوکی کا ایک باکس گفٹ دیں گے ۔۔۔


مصطفی۔۔۔۔ ایت کو حیرانی ہوئی ۔


اور وہ کہہ رہے تھے کہ مما کو مت بتانا ۔۔

یہ کہتے ہیں کہ ساتھ ہی وہ تیزی سے بھاگا ۔۔


رکو ذرا تمہیں میں ا بھی بتاتی ہوں ، تم کب سے مجھ سے چیزیں چھپانے لگے ۔۔

مصطفی نکل کر تیزی سے بھاگا ۔

رکو ذرا کہاں بھاگتے ہو تم تمہیں میں ابھی بتاتی ہوں ۔۔

وہ پورے گارڈن ایریا میں اس کے پیچھے پیچھے دوڑ رہی تھی اور مصطفی زور زور سے ہنستا ہوا بھاگ رہا تھا ا سے بہت مزہ ا رہا تھا کہ ایت ہنستے ہوئے اس کے پیچھے بھاگ رہی ہے اور اسے پکڑ رہی ہے ۔۔

وہ کھلکھلاتے ہوئے گارڈن ایریا کی ہر طرف گھوم رہا تھا ۔۔۔۔


اپنے کمرے کی بالکنی پر کھڑا ہو ا فارس بہت دلچسپی سے ان دونوں کو دیکھتا رہا ۔۔۔

اس نے اس وقت نیلے رنگ کا تھری پیس پہنا ہوا تھا ۔۔وہ شاید ابھی ابھی افس سے ایا تھا چھٹی کے باوجود بھی وہ اج افس گیا تھا ۔۔

اس کے ہاتھ میں کافی کا کپ تھا ۔۔اور وہ اپنے کمرے کی بالکنی میں کھڑا بہت ہی دلچسپی سے ان دونوں کو دیکھ رہا تھا ۔ ۔

اس کے چہرے پر گہری مسکراہٹ تھی ۔۔

وہ سانس رو کے اس خوبصورت سے منظر کو دیکھنے لگا ۔۔۔

اگلے ہی لمحے ایت نے مصطفی کو پکڑ لیا تھا اور وہ چیخ مار کے رکا ۔ اور پھر زور زور سے ہنسنے لگا ۔۔

ایت نے اسے اپنے بازوؤں سے اٹھایا اور پھر اسے گول گول گھمانے لگی ۔۔

فارس دلچسپی اور گہری مسکراہٹ کے ساتھ اس لڑکی کو دیکھتا رہا جس نے اس وقت ہرے رنگ کا قمیض شلوار پہن رکھا تھا ، بھاگنے سے اس کے بالوں کا جوڑا ڈھیلا ہو چکا تھا ۔۔کچھ بال اس کے چہرے پر ا چکے تھے ۔۔ اور وہ محبت بھری مسکراہٹ کے ساتھ اپنے بیٹے کو چوم رہی تھی ۔۔۔

وہ لڑکی جس نے اس وقت ہرے رنگ کے کپڑے پہنے ہوئے تھے ۔کچھ بالوں کو اپنے چہرے پر سے ہٹا رہی تھی ۔۔۔۔اور فارس بالکنی میں کھڑا بہت غور سے اسے دیکھ رہا تھا۔۔ 


یہ لڑکی کھل کر کیوں نہیں مسکراتی ۔۔

فارس نے کافی کا گھونٹ بھرتے ہوئے سوچا ۔۔

یقینا اس کے خوبصورت سے چہرے کی طرح اس کی مسکراہٹ بھی بہت خوبصورت ہوگی ۔۔


کچھ وقت کے بعد ایت کے ہاتھ میں بیٹ تھا اور مصطفی اسے بالنگ کروا رہا تھا ۔۔

وہ دوسری ہی بال پر فورا ہی اؤٹ ہو گئی ۔۔اور مصطفی کی خوشی کا کوئی ٹھکانہ ہی نہیں تھا کہ اس نے اپنی ماں کو اؤٹ کر دیا ہے ۔۔دوسری طرف ایت نے خاصی مایوسی دکھائی کہ وہ اتنی جلدی اؤٹ ہو گئی جبکہ وہ جان بوجھ کر اؤٹ ہوئی تھی ۔۔

اب کی بار بیٹ مصطفی کے ہاتھ میں تھا ۔۔

ایت نے اسے پہلی بال کروائی ۔پھر دوسری بال پر اس نے ایک زوردار شارٹ مارا ۔۔


او مائی گاڈ ۔۔۔ایت نے جیسے اسے سراہا ۔۔۔

اب اپ دیکھیے گا اگلی بال پر اس سے بھی تیز شارٹ ماروں گا میں ۔اور ایسے ہی ہوا تھا اگلی بال پر اس نے مزید تیزی سے شارٹ مارا ۔۔۔


ایت اب ا سے چوتھی بال کروا رہی تھی ۔۔جب اس نے کسی کے قدموں کی اواز اپنے پیچھے محسوس کی ۔۔


اس نے گردن موڑ کر دیکھا تو پیچھے ۔فارس کھڑا تھا ۔۔نیلے رنگ کا کوٹ وہ اتار چکا تھا اور ٹائی بھی ۔اس وقت وہ سفید رنگ کی شرٹ میں ملبوس تھا اور نیلی پینٹ میں ۔۔

استینوں کو فولڈ کیا ہوا تھا ۔اور الٹے ہاتھ میں گھڑی تھی ۔۔۔


آیت نے فورن اپنا دوپٹہ ٹھیک کیا ۔۔۔


لمحے بھر کے لیے دونوں کی نظریں کچھ قریب سی ملی تھی ۔۔


مصطفی تیزی سے مائی بڈی کہتے ہوئے اس کے گلے سے جا لگا ۔۔فارس نے محبت سے اس کے دونوں گال کو چوما ۔۔

میں نے دیکھا ہے کہ اپ کافی اچھے شارٹس مار رہے ہیں ۔۔

فارس نے اس کے کندھوں پر اپنا ہاتھ رکھتے ہوئے کہا ۔۔

لگتا ہے اپ کی ممی کی بولنگ کافی اچھی ہے ۔۔

ا جاؤ ہم ساتھ مل کر شارٹ مارتے ہیں ۔۔فارس نے اسے دیکھتے ہوئے کہا ۔۔


ایت نے کچھ کہے بغیر ایک بال کروائی ۔۔

فارس اور مصطفی نے اتنی زور کا شارٹ مارا کہ بال سیدھی باہر گئی ۔۔مصطفی کی خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہ تھا ۔۔

جبکہ ایت نے حیرانی سے ان دونوں کو دیکھا ۔۔چوکیدار بال لے ایا تو ایت نے دوسری بال کروائی ۔۔ دوسری بال پر بھی شاندار شارٹ تھا ۔۔


واؤ۔۔۔

 اپ کی بیٹنگ تو بہت اچھی ہے ۔۔مصطفی جیسے خوشی سے اچکنے لگا ۔ اپ مجھے اور حسین دونوں کو کرکٹ سکھائیں گے ۔اور بالکل ایسے ہی شارٹس مارنا بھی ۔۔مصطفی نے جیسے فارس کو اپنا پلان بتایا ۔


ٹھیک ہے میں تمہیں بیٹنگ سکھا دوں گا لیکن بالنگ تم اپنی ممی سے سیکھنا بہت اچھی کرواتی ہیں ۔۔

فارس اس کے چہرے کو دیکھتے ہوئے کہہ رہا تھا ۔۔۔


مصطفی اب تم کھیلو مجھے ڈنر ریڈی کرنا ہے ۔۔

فارس نے ایک نظر ایت کو دیکھا ۔۔ڈارک گرین کلر اس کے اوپر بہت خوبصورت لگ رہا تھا ۔۔۔لمحے بھر کے لیے دونوں کی نظر ایک بار پھر سے ملی تھی ۔

اور اگلے ہی لمحے وہ دونوں ایک دوسرے سے بالکل انجان بن گئے تھے ۔۔

وہ اب اپنے چہرے پر سے بال ہٹاتے ہوئے اندر کی طرف جا رہی تھی ۔۔اور فارس اسے جاتا ہوا دیکھتا رہا ۔۔


رات دو بجے کا وقت تھا احتشام نشے کی حالت میں اس وقت کسی دکان کے کنارے اپنے اوارہ دوستوں کے ساتھ بیٹھا ہوا تھا ۔۔۔


احتشام تو نے مجھ سے جو 15 ہزار روپے لیے تھے شراب کیلئے وہ واپس کب کر رہا ہے ۔۔؟؟


کر دوں گا واپس کچھ دنوں میں ۔ابھی آیت کی تنخواہ نہیں ملی ہے ۔۔

احتشام نے اپنی انکھیں کھولتے ہوئے کہا جو نشے کی وجہ سے بند بند سی ہو رہی تھی ۔۔


مجھے طیب بتا رہا تھا کہ تو نے اپنی بیوی کو بہت مارا ہے ۔۔

احتشام کے ایک دوست نے اسے دیکھتے ہوئے کہا ۔۔۔۔


ہاں تو۔۔ مارا ہے۔۔ اس میں کیا ہے ۔۔ وہ مجھ سے پٹتی رہتی ہے کوئی نئی بات نہیں ہے ۔۔۔


یہ تو بتا تو نے اسے مارا کیوں ؟؟؟

اتنی خوبصورت بیوی ہے تیری ۔۔تجھے نہیں چاہیے تو ہمیں دے دے ۔۔

مار مار کے کیوں اس کا حشر کر رہا ہے بہت پیار سے رکھو گا اسے ۔۔

اس کے دوست یاسر نے احتشام کو دیکھتے ہوئے کہا اور زور زور سے ہنسنے لگا ۔۔۔


تجھے دے دوں گا تو پھر میں کیا رکھوں گا تیرا منہ ۔جواب میں وہ بھی زور سے ہنسا ۔۔ میرے لیے وہ چلتی پھرتی اے ٹی ایم مشین ہے ۔۔ ہاں جب کام نہیں کرتی تو غصے میں چار پانچ لاتیں مار دیتا ہوں اس کو ۔۔ اور خوبصورت بھی بہت ہے رات میں سکون بھی دیتی ہے ۔۔

احتشا م نے شراب کا گھونٹ لیتے ہوئے کہا ۔۔۔


ویسے تجھ سے ایک بہت ضروری بات کرنی تھی مجھے ۔۔۔


ہاں بول کیا بات کرنی تھی ۔۔۔


دیکھ تو اس بات پہ غصہ نہ ہو جائے کہیں بس مجھے اسی بات کا ڈر ہے ۔ویسے ہے تو تو بڑا کمینہ ہے ۔پیسے کے لیے کچھ بھی کر سکتا ہے ۔لیکن پھر بھی میں نے سوچا پہلے پوچھ لوں۔۔۔


بول بھی دے ایسی کیا بات ہے جو تو اتنا ڈر رہا ہے ۔۔


ڈر نہیں رہا بس احتیاط کر رہا ہوں ۔ اس کے چہرے پر ایک شیطان ہی مسکراہٹ تھی ۔۔

تو نے مجھ سے جو 15 ہزار روپے لیے تھے نا ۔میں تجھے 30 ہزار روپے اور دوں گا ۔۔

بس تو مجھے ،اپنی بیوی کے ساتھ کچھ گھنٹے دے دے ۔۔

بہت خوبصورت ہے یار قسم سے ۔۔۔

میں جب جب اسے دیکھتا ہوں میرا دل دھڑکتا ہے ۔۔۔

30 ہزار روپے دوں گا تجھے ۔۔

الگ سے ۔اور وہ جو 15 ہزار ہیں وہ معاف کیے میں نے ۔۔۔

احتشام نے ایک نظر اپنے دوست کو دیکھا ۔۔۔

لیکن اس نے کچھ نہیں کہا وہ بس خاموشی سے بیٹھا ہوا شراب پیتا رہا ۔۔ایک گہری سوچ میں جیسے کچھ سوچ رہا ہو ۔۔

کیا ہوا ہاں یا نہ میں جواب تو دے ۔۔

چپ کر کے بیٹھ ابھی ۔۔احتشام نے اسے دیکھتے ہوئے کہا ۔۔

تجھے اگر یہ کم لگ رہے ہیں تو میں بڑھا دوں گا لیکن پھر گھنٹے بھی بڑھیں گے ۔۔ 

وہ شراب کی بوتل کو اپنے منہ سے لگاتے ہوئے بڑی ہی بے شرمی اور ڈٹائی سے کہہ رہا تھا ۔۔۔

سوچ لیں ایسا موقع نہیں اتا بار بار ۔۔

کچھ گھنٹوں کے 30 ہزار روپے ۔۔

پھر سوچ اگر تیرا یہ کام چل گیا ہے تو تیرے پاس کتنا پیسہ ہوگا لاکھوں میں کھلے گا تو لاکھوں میں سوچ تجھے کسی سے قرض لینے کی بھی ضرورت نہیں پڑے گی ۔ اچھی شکل و صورت کی پڑھی لکھی بیوی جو چیز تیرے پاس ہے وہ چیز ہمارے پاس کبھی نہیں ا سکتی ۔ خوبصورت پڑھی لکھی بیوی جو تجھے اور بہت سے ذریعے سے کما کر امیر بنا سکتی ہے ۔۔سوچ تیرے پاس کتنا پیسہ ہوگا ۔۔ پھر تجھے یہ سستی شراب پینے کی ضرورت بھی نہیں پڑے گی۔۔

ایک اچھی شکل و صورت کی خوبصورت لڑکی جو تیرے پاس موجود ہے وہ تجھے بیٹھے بیٹھے امیر بنا سکتی ہے ۔۔۔


جاری ہے