نہ ہو انصیب قرار جاں | آمنہ طارق

Na Hua Naseeb Qarar E Jan

Written by: Amna Tariq

Na Hua Naseeb Qarar E Jan

Written by: Amna Tariq

Novel Type: Romantic

Language: Urdu

Availability: Available in PDF

Total Pages: 320

پيش لفظ

ان کتابوں نے بڑا ظلم کیا ہے مجھ پر

 جون صاحب کا یہ شعر تو آپ نے سنا ہی ہوگا؟ زندگی میں جیت وہی سکتے ہیں جو حقیقت پسند ہوں۔ پھر آتے ہیں ہم جیسے لوگ جو کتابوں اور افسانوں میں زندگی تلاش کرتے ہیں۔ جیتنے والوں کو کوئی یاد رکھے نہ رکھے۔ ہم جیسوں کی کہانیاں ضرور لوگوں کو یاد رہ جاتی ہیں۔ یوں قصہ مختصر، یہ کتابیں بظاہر تو ظلم ہی ڈھاتی ہیں مگر اندر سے اجڑے دلوں کو آباد بھی یہی کرتی ہیں، ایک فرضی دنیا دے کر۔ 

 یہ کہانی بھی میں نے اس خیال کے تحت لکھی تھی۔ اسے شروع کرتے وقت میری عمر پندرہ سال تھی اور اس کہانی کے آخری الفاظ لکھتے وقت میری عمر سولہ سال ہے۔ یوں یہ کہانی قریب چار ماہ کے عرصے میں تحریر کی گئی ہے۔ 

 میں امید کرتی ہوں کہ میری یہ تحریر آپ کو پسند آئے گی۔ یہ میرا پہلا ناول ہے، یقینا غلطیاں بھی ہوں گی مگر میں پہلے ہی معذرت خواہ ہوں کہ اس ناول میں کوئی کمی پیشی رہ گئی ہو تو وہ میرے ذمہ۔ 

 اس کے الاوہ میں ہانیہ بنت شفیق کی بہت شکر گزار ہوں جنہوں نے ساتھ ساتھ اس کہانی کی روانی کو بہتر بنانے کے لیے مدد کی، بر وقت مؤثر اور درست رائے دی اور میری ہر مشکل وقت میں حوصلہ افزائی کی۔ 

 ان کے الاوہ میں زینب ستار کی بھی شکر گزار ہوں جنہوں نے یہ کہانی لکھنے میں میری خاصی مدد کی اور ذہنی طور پر میر احوصلہ بلند رکھا۔ 

 امید ہے اس کہانی سے آپ دلی لگاؤ محسوس کریں گے۔ شکریہ !

Reading Sample



مزید پڑھنے کے لیے پورا ناول ملاحظہ کریں۔

More by Amna Tariq

Post a Comment

0 Comments