نقش یاراں | حجاب حسن

Naqsh E Yaaran

Written by: Hijab Hassan

Novel Type: Friendship, Love, Emotional, Sacrificial

Language: Urdu

PDF Availability: Only Available in PDF

Total Pages: 692

Storyline

نقش یاراں؛ محبت رفاقت اور جذبات کی ایک حسین کہانی ہے۔

یہ ناول دوستوں کے درمیان تعلقات رشتوں کی نزاکت اور زندگی کے فیصلوں کو نہایت خوبصورتی سے بیان کرتا ہے۔

مرکزی کردار اپنے خوابوں، محبت اور وفا کی تلاش میں کئی مشکل راستوں سے گزرتے ہیں۔ بعض جگہوں پر قربانی اور ایثار قاری کو سوچنے پر مجبور کر دیتا ہے جبکہ رومانوی رنگ کہانی کو مزید دلکش بنا دیتا ہے۔

Written by: Hijab Hassan

Reading Sample

اپ کو ابدار سے کیا مسئلہ ہے بابا۔۔۔۔۔ وہ ان کے ہاتھوں پر نظریں ٹکائے سنجیدگی سے بولا


تم جانتے ہو ۔۔۔۔۔ وہ اوپر ہو کر ٹیک لگا کر بیٹھے


میں نہیں جانتا اپ بتائیں مجھے۔۔۔۔۔ وہ پیچھے ہو کر بیٹھتا اپنے ہاتھ اپس میں جوڑے نظریں جھکائے بولا



وہ پاگل۔۔۔۔۔ ابھی وہ بول رہے تھے جب مرجان نے ان کی بات کاٹی


وہ پاگل نہیں یے اور یہ بات اپ بھی اچھی طرح جانتے ہیں جو تھوڑا سا مسئلہ تھا وہ بھی اب نہیں ہے۔۔۔۔۔۔ وہ اب ان کی انکھوں میں دیکھ کر بولا۔


ایک سال ہو گیا میں نے تو اسے ٹھیک نہیں دیکھا بات کرتے نہیں دیکھا نارملی پھر تم کیسے کہہ سکتے ہو یہ اب بھی ڈاکٹر نے کہا اس کا دماغ کمزور ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وہ ضبط کرتے بولے


اپ نے اسے ٹھیک نہیں دیکھا کیونکہ اپ دیکھنا ہی نہیں چاہتے تھے بابا اگر اپ نے اسے نا دھمکایا ہوتا تو وہ یقیناً اب تک اپ کے ساتھ بھی نارمل ہوتی۔۔۔۔۔ وہ ٹھنڈے ٹھار لہجے میں بولا عفان کے چہرے کا رنگ اڑا لیکن وہ خود کو سنبھال گئے


اس نے میرے خلاف بھڑکایا ہے تمہیں۔۔۔۔۔ وہ بپھرے


بلکل نہیں اس نے کچھ نہیں کہا مجھے میں خود جانتا ہوں اور اب سے نہیں کافی پہلے سے لیکن خاموش رہا اپنے لیے اپ کا کنسرن سمجھتا ہوں پر مجھے افسوس ہے میرے بابا ایسے تو نہیں تھے ۔۔۔۔۔۔ وہ دکھ سے بولا


میں نے جو کیا تمہارے لیے کیا مرجان اور یہ بات تم جانتے ہو۔۔۔۔۔۔ وہ سنجیدگی سے بولے


میرے لئے؟؟ میرے لیے کرتے تو اپ کو معلوم ہوتا کہ اسے تکلیف میں دیکھ کر اپ کے بیٹے کو تکلیف ہوتی ہے میرا دل پھٹ رہا تھا جب وہ اس حال میں تھی مجھے لگا تھا میں نے اسے سٹریس دیا لیکن اصل وجہ تو اپ تھے کیا چاہتے ہیں دوسری شادی کر لوں کیا ملے گا اپ کو اس سے بتائیں مجھے۔۔۔۔۔۔۔ وہ ان کے سرخ چہرے کی طرف دیکھ کر بولا


تمہارا فیوچر سیکیور ہو گا کتنا ساتھ دے گی یہ تمہارا کتنا سہارا بنے گی جسے خود سہارے کی ضرورت ہے اور کل کو تمہارے بچے ہوں گے وہ بھی ایسے ہوئے تو۔۔۔۔۔۔ وہ بولے نہیں غرائے تھے


پہلی بات وہ میرا بہت بڑا سہارا یے کیونکہ ایک تو وہ بلکل نارمل یے دوسرا وہ میری محبت ہے اور اگر میرے بچے ایسے ہوئے بھی تو ٹھیک بھی ہو جائیں گے کیونکہ ابدار کا مسئلہ زیادہ نہیں تھا بس حالات اور ماحول غلط تھا اور میں کسی اور سے شادی کر بھی لوں تو اپ مجھے گارنٹی دیں کے وہ بچے ایبنارمل نہیں ہو سکتے۔۔۔۔۔۔۔ وہ سرخ انکھوں سے انہیں دیکھتا انتہائی سنجیدگی سے بولا عفان چپ ہو گئے


تو تم اسے اپنے پاس رکھو مجھے اس کے ٹھیک ہونے سے مسئلہ نہیں یے میں نے خود اس کا علاج کروایا ہے لیکن ایک شادی میری مرضی سے کر لو اسلام میں چار شادیوں کی اجازت یے اور تم قابلِ حثیت بھی ہو۔۔۔۔۔۔ وہ ابھی بھی وہیں اٹکے تھے مرجان نے انکھیں بند کرتے گہرا سانس لیا


اجازت یے فرض نہیں ہیں اور وہ بھی تب جب اپ برابری رکھ سکو میں تو گرل فرینڈ بھی ایک وقت میں دو نہیں رکھتا تھا کیونکہ سنبھال نہیں پاتا تھا اپ کی ضد سے تین زندگیاں برباد ہو جائیں گی بابا۔۔۔۔۔۔ وہ بے بس ہوا تو عفان نے ٹھنڈی سانس بھری 

مزید پڑھنے کے لیے پورا ناول ملاحظہ کریں۔

Post a Comment

0 Comments