دل کی گرہ | فاطمہ ملک

Dil Ki Girah

Written by: Fatima Malik

Novel Type: Drama, Love

Language: Urdu

PDF Availability: Only Available in PDF

Total Pages: 427

Storyline

یہ کہانی ایک ایسے انسان کی ہے جو اپنے اردگرد سچی محبت اور سچے لوگ ہوتے ہوئے بھی ساری زندگی اپنے دل پر لگی گرہ کی وجہ سے انھیں پہچان نہ پایا۔

Written by: Fatima Malik

Reading Sample

رحمان مجھے افسوس ہے کہ تم پورے اپنی ماں پر گئے ہو۔ بہت آسانی سے تم نے کہہ دیا کہ شائستہ نہیں جا سکتی کہ وہ اور دو بچوں کی ماں ہے۔ کسی کی بیوی اور کسی کی بہو ہے۔ اپنے گریبان میں جھانک کر دیکھو کہ کیا آج تک تم اسے سگی بیوی کا درجہ دے سکے ہو۔ اب تم سوچو گے کہ بیوی تو بیوی ہوتی ہے سگی سوتیلی کب ہوتی ہے تو سنو دھیان سے بیوی بھی سگی اور سوتیلی ہوتی ہے۔ سگی بیوی وہ ہوتی ہے جو مان سے شوہر پر اپنا حق جتائے، جو شوہر کی خفگی کے ڈر سے دل کی بات دل میں نہ دبائے بلکہ شوہر اس کی خفگی سے ڈرے اور کوشش کرے کہ ہر حال میں اسے خوش رکھ سکے جیسے راحیلہ تھی تمہاری سگی بیوی۔ تین ساڑھے تین سال رہی تھی وہ بیوی مگر پورے حق سے اس نے راج کیا تھا نہ صرف تمہارے دل اور تمہارے گھر پر بلکہ تمہارے مال اور تمہاری سوچ پر بھی۔ کیا شائستہ ان دس بارہ سالوں میں وہ مقام حاصل کر پائی؟ کیا شائستہ نے آج تک حق سے فرمائش کی؟ کیا تمہیں کبھی بھی احساس ہوا کہ شائستہ کی خواہشات کیا ہیں؟ اس کی پسند نا پسند کیا ہے؟ کیا کبھی تم نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ اس کے دل کا حال کیا ہے؟ نہیں کیونکہ تم نے اسے آج بھی سگی بیوی کا درجہ نہیں دیا۔ کمرا اور بستر شئیر کرنے سے نہ تو روحیں قریب آتی ہیں اور نہ دل ۔۔۔۔۔۔ کچھ سیکنڈ رک کر دوبارہ جمال ہی بولا رحمان شائستہ امن کے علاوہ اور دو بچوں کی ماں ہے، بلکل ٹھیک مگر کیا ان دو بچوں نے شائستہ کو سگی ماں کا درجہ دیا۔ شائستہ نے انھیں پالنے اور محبت دینے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی مگر فائقہ کی زبان نے ان دونوں کے دل میں شائستہ کو سگی ماں کا مقام لینے ہی نہیں دیا۔ اگر وہ شائستہ کو دل سے محبت کرتے تو وہ امن سے بھی محبت کرتے۔ انھیں احساس ہوتا کہ جو ممتا اور وقت وہ شائستہ کا لے رہے ہیں اس پر صرف اور صرف امن کا حق ہے بلکہ ہم سب شائستہ کا جو وقت، محبت اور توجہ لے رہے ہیں اس پر صرف امن کا حق ہے۔ تم حوصلہ تو دیکھو ان ماں بیٹوں کا کہ کبھی شکوہ ہی نہیں کیا کسی سے۔

مزید پڑھنے کے لیے پورا ناول ملاحظہ کریں۔

Post a Comment

0 Comments